ايک صدی پہلےايک مشہوربرطانوی مصنف جی کے چيسٹرٹن( 1936-1874 ) جسے اسکے پسند کرنيوالےبيسویں صدی کا عظيم مصنف اورمفکر کہتے ہيں۔ اس نے ايک متجسس ناول شائع کیا جسکا نام "فلائنگ ان" ہےپہلی جنگ عظيم اپنی انتہا پر تھی۔ اس نے تصور کيا کہ اوٹمن سلطنت عظيم برطانيہ کو فتح کررہا ہےاور شريعت کے قانون کا نفاذ کررہی ہے۔
بدنام ہونے کی حدتک غيرحاضر دماغ جی کے چيسٹرٹن ايسی تحرير لکھنا چاہتا تھا،جس ميں وہ خود کو ڈھونڈ سکے- |
چيسٹرٹن اس فضول منظر کو ترقی پسندی کا مذاق اڑانے کے ليے ايک آلے کے طور پر استعمال کيا کہ بالعلی ویسے ہی ابھرا تکبر" سائنسی " اوپرسے نيچےاوربائيں بازوں والوں نے گورنمنٹ تک اپروچ کی جوکہ اوبامہ کا دورہ حکومت ہے۔ چیرمین بالکل صحیح بیان کرتا ہے ۔ اور "فلائنگ ان" بڑئے واضح انداز میں ان کی ناکامیاں بیان کرتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکا اسلامی رياست کا وژن دلکش خصوصيات رکھتا ہے اور اسلام کے نفاذ کے ليےراجنڈ کےانعقاد کی ضرورت ہے۔
چيسٹرٹن ايک جنگ کے متعلق بتاتا ہےجس ميں ترکی کے "عظيم جنگجو خوفناک امانوی پاشا جتنا اپنے جنگی حوصلے کی وجہ سے مشہور ہے اتنا ہی امن کے دور ميں اپنے ظلم کی وجہ سے ہے" جس نے برطانوی فوج پرمشہور زمانہ فتح حاصل کی جس نےانگلينڈ پر قبضے کی طرف رہنمائی کی ترکوں نے کانسٹيبلری پر قبضہ کر ليا اورايک "اہم ترکی صوفی" مسیرہ امان کا بڑھتا ہوا پر جو کہ اسطرح کے اسلامی روایات کی ترويج چاہتا ہے جیسا کہ کانٹے کا استعمال نہ کرنا،تصویر کشی نہ کرنا،سامنے والےدروازئےپرجوتے کا نہ اتارنا۔
لیکن ایک اہم اسلامی رواج جس کے گرد "فلائنگ ان"گردش کرتی ہے۔ وہ اومین پاشا کی شراب کی ممانعت اور شراب خانوں کے خاتمے کے احکامات ہیں۔ ایک انتہائی بے چین، ترقی پسند ذمی جس نے امان اختیار کیا،نے 1909 ء میں شراب کی ممانعت کے لیے قانون پاس کیا جو کہ صرف تھوڑی سی اجازت دیتا تھا۔ ایسی سرائے نما عمارتیں جن کے باہر سرائے کی علامت ہو (ظاہر نہ ہوں) اور دو پانی دینے والے سوراخ، مجلس شوری کے اراکین کے لیے کلریج کا ہوٹل اور کراسٹین بار تھی۔ اس کے علاوہ شراب خانے، لیموں کا قہوہ، چائے اور دوسری چیزیں جنھیں چيسٹرٹن "سارسین ڈرنکس " کہتا ہے، مہیا کریں گے۔
اولڈ شپ ایک عام نام ہے شراب خانوں اور سرایوں کے لیے اور ان میں سے ایک ایونی انگلینڈ میں ہے۔ |
مندرجہ بالا غلطی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک پرجوش آئرش جہازران اور ایک انگریز عام شہری دیہاتی علاقوں میں سے گزرئے " دی اولڈ شپ "شراب خانہ ایک بہت بڑا کیگ روم کا اور ایک بڑا رم کا ڈرم، اور ایک بہت بڑا ڈرم جس کے اندر چیڈر چیز تھا۔
شرابیوں نے گانے بجانے کے پروگرام میں ان کا استحصال کیا اور لارڈ آئی وڈ کا بڑھتا ہوا غصہ، اور جس نے اس ناول کے ایک بڑئے حصّے کو غیر حقیقی بنا دیا اور اس کا اختتام انگریزی بغاوت کی صورت میں ہوا ، جو کہ لیووڈ کے خلاف تھی، لنڈستان کے خلاف تھی، حتی کہ ان لوگوں کے خلاف بھی تھی جنھوں نے اقتصادی زون کا لبادہ پہنا ہوا تھا۔ ترکی فوج کے طریقے اپنائے ہوئے تھے ۔ نفرت کر رہے تھے۔ " اس صنعت کی وجہ سے وہ بھورئے اور پیلے لوگوں سے کچلے گئے تھے اس سے انگریز وہ بن گئے تھے جو وہ صدیوں میں نہ بن سکے تھے۔ "ان کے ہیرؤنہ اٹھاؤ نے اومن پاشا کو مردہ کر دیا"۔ " اس کا چہرہ مکہ کی طرف تھا اور شراب خانے دوبارہ کھلنے لگے۔
( 1854-1929 ) فیسٹو زونیرو کی طرف سے حملے میں فاس پہنے ہوئے سپاہی، 1897 ء کی گاریکو ترکی کی جنگ میں ڈیمسکو کی لڑائی کی عکاسی کرتے ہوئے۔ |
اگرچہ پڑھنے والوں کے لیے یہ ایک چیلنج ہے۔ یہ مضمون واضح طور پر ہمارئے وقت کے بائیں بازو والے اسلامسٹ کا اتحاد ہے۔ ایک ایسی بات جو 1980 ء تک نطر نہیں آئی۔ جارج گلیوی اور کارلس دی جیکال نے اس بات کی پیش گوئی کی ہےکہ اسلام ایک "عظیم مذہب " اور ایک" ترقی کا مذہب " ہے۔ اس نے یہاں تک درخواست کی کہ اسلام اور عیسائیت متحد ہو جائیں جس نے اسے "کر اسلام " کا نام دیا۔ ( ایک اصطلاح جو کہ دراصل 2014 ء میں استعمال ہوئی )جب کہ ایک لابالی پادری چاہتا تھا کہ سینٹ پاؤل کا مقبرہ " ایک متحد نشان رکھے " جس میں " کراس اور کریسنٹ " دونوں ہوں۔
اسلامک کرسچن نیشنل ڈائیلاگ کمیٹی۔ |
حیرت انگیز طور پر ہمیں پتہ چلا ہے آئی وڈ نے اوٹمن سلطان عبدالحمید 2 کی سوانح عمری لکھی ترقی پسند آمروں کی کڑی کے سلسلے میں (دوسری کتابوں میں ) پیٹرک سیل نے حافظ الاسد کی پف سوانح عمری لکھی۔ آج بائیں بازو والے جواز تلاش کر رہے ہیں۔ عورتوں کو جنس کے لحاظ سے تقسیم کرنے والوں نے اور آئی وڈ نے منع کر دیا کہ مغربی لڑکیاں ترکی حرم تک لے جائی جائیں۔ " ان قابل عزت گھریلو تعلقات میں کوئی رکاوٹ ہونی چاہیے جو قائم ہو چکے ہیں"۔ آج کے ترقی پسندوں کی آواز سن کر اس نے کہا کہ ترقی یافتہ عورتیں " اعلی ترین آزادی ' سے لطف اندوز ہوتی ہیں۔ جس کی وجہ سے وہ اپنے برطانوی ساتھیوں کو بہت حقیر سمجھتی ہیں۔
اس طرح سے چيسٹرٹن نے کچھ ایسے نظریات کی بھی پیش گوئی کی جو یا تو موجود نہیں یا مکمل استعمال میں ہیں۔ آئی وڈ اپنے حالات کے بارئے میں پریشان ہیں۔ "ایک یادوآنیوالی صدیوں" میں اسنے کہا ہم امن کی وجہ دیکھیں گے سائنس اور اصلاحات ہر جگہ اسلام سے سپورٹ حاصل کریں گی – اس لحاظ سے اس نے کہا ایشیا یورپ میں ایک ایسی چیز جو اسلامی ہجرت حاصل کر لے گی -
ترکی صوفی نے کچھ مغلوبوں کی طرف اشارہ کیا جو ترکیوں نے انگریزوں کے اپنا لیے تھے جسکا مطلب ہے کہ انگریز لوگ جلد اس سوچ کے طریقے کی طرف واپس آئیں گے-یہ سننا حیرت کی بات ہے کہ2014ء میں اسلامسٹ اس دعوی کو رد کرتےہیں کہ کیسے وہ دسویں صدی پہلے امریکہ آئے امریکی آیئن میں اسلام کا ایک لیڈنگ کردار ہے۔
فلائنگ ان یادگار کے طور پر ایک ایسا ابتدائی جنگلی اور برطانیہ میں اسلام کی مسخ شدہ شکل کا خاکہ بناتی ہے۔ اور یہ آج بہت حقیقت پسندانہ تجزیہ ہے جو پہلے کبھی نہیں تھا۔
مسٹر ڈئنیل پاپئز مڈل ایسٹ کے صدر ہیں اور تمام حقوق محفوظ ہیں۔