ہم کون ہیں جو اسلام پسند تحریکوں کی پیروی کرتے ہیں جس نے 15 نومبر کو ہماری اجتماعی صدارت کو ختم کر دیا جب یہ خبر آئی کہ متحدہ عرب امارات کی وزارتی کابینہ نے 83 کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں امریکی اسلامی تعلقات کی کونسل ( سی- ائے- آئی- آر ) کو وہاں طالبان، القاعدہ، اور آئی- ایس- آئی- ایس ساتھ شامل کر دیا ہے۔
اس کو بہت حیرت انگیز طور پر لیا گیا کیونکہ ان کے پاس اسلام پسندی کو فروغ دینے کا ریکارڈ موجود ہے ؛ ( سی- ائے- آئی- آر ) نے ماضی میں متحدہ عرب امارات میں فنڈز جمع کیے تھے ؛ اور اسی وجہ سے واشنگٹن میں متحدہ عرب امارات کے سفارت خانے میں ماضی میں ( سی- ائے- آئی- آر ) کی تعریف کی گی تھی۔
تاہم نظر ڈالتے ہوئے، لسٹنگ کا اس لیے کچھ سمجھ آتا ہے، کیونکہ کچھ حالیہ سالوں میں، اسلام پسند تحریکوں کو بہت زیادہ دھچکا لگا ہے۔ سنی مسلک کے لوگ شیعہ مسلک سے لڑتے ہیں؛ جو اس نظام کے ساتھ کام کرتے ہیں ان کے خلاف تشدد بھری جدوجہد کی وکالت کرتے ہیں ؛ جدید پسند لوگ ان کے خلاف جنگ کرتے ہیں جو سترھویں صدی میں واپس جانا چاہتے ہیں؛ اور شاہی حکومت ری پبلیکن کے ساتھ مقابلہ کرتی ہے۔
یہ آخری تقسیم ہم سے یہ سوال کرتی ہے ۔ دہائیوں تک اخوان المسلمون اور اس سے متعلقہ لوگوں کے ساتھ مل کر اکھٹے کام کرنے کے بعد، خلیج فارس کی بادشاہی حکومتیں ( ایک، قطر کے علاوہ )اخوان المسلمون کو اداروں کے ایک کمپلکس کے طور پر دیکھتے ہوئے اپنی بقاء کے لیے ایک خطرئے کے طور پر لیتے ہیں۔ سعودی، امارتی، کویتی، اور بحرینی حکمران مصّر کے محمد مورسی جیسے سیاستدانوں کا مشاہدہ کرتے ہوئے انھیں اپنا دشمن سمجھتے ہیں، جیسے کہ انھوں نے حماس اور اس کی نسل کے ساتھ – جس میں ( سی- ائے- آئی- آر ) بھی شامل ہے۔
تاہم اس کی وجہ سے خلیجی بادشاہ کم اسلام پسند بن گئے ہیں، انھیں اس نقصان کی ایک واضح تصویر حاصل ہو گی ہے جو اخوان المسلمون اور اس سے متعلقہ گروپ کر سکتے ہیں۔
اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ کیوں متحدہ عرب امارات نے ( سی- ائے- آئی- آر ) کو اپنی صریح دہشت گردی کی فہرست میں رکھا، اس کے لیے ہمیں دوسرئے سوال درپیش ہیں: ایک یہ فہرست جائز ہے؟ کیا واشنگٹن میں قائم یہ تنظیم اوبامہ کے وائٹ ہاؤس، امریکی کانگرس، معروف میڈیا کے ادارئے، اور معیاری یونیورسٹیوں کے ساتھ تعلقات رکھتے ہوئے حقیقی طور پر دہشت گردی کا الہ کار ہو سکتی ہیں؟
متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ عبد اللہ بن زید النیہان اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ کیوں ان کی حکومت ( سی- ائے- آئی- آر ) کو دہشت گرد سمجھتی ہے۔ |
( سی- ائے- آئی- آر ) میں بجا طور پر خصوصیات ہو سکتیں ہیں۔ یہ سچ ہے،کہ وہ بم نصب نہیں کرتے،جیسے کہ متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ نے وضاحت کی کہ، " ہماری حد کا درجہ بہت چھوٹا ہے ۔۔۔۔۔۔ ہم اشتعال انگیزی اور فنڈنگ تک کو بھی قبول نہیں کر سکتے" بلاشبہ ( سی- ائے- آئی- آر ) اشتعال انگیزی، فنڈنگ اور بہت کچھ دہشت گردی کے لیے کرتا ہے۔
دہشت گرد گرپوں سے معافی مانگی:حماس اور حزب اللہ جیسے دہشت گرد گرپوں کی بار بار مذمت کرنے کا چیلنج درپیش ہے، سی- ائے- آئی- آر دہشت گرد کاورائیوں کی مذمت کرتا ہے لیکن ان کے سپانسرز کی مذمت نہیں کرتا۔
کیا یہ حماس سے منسلک ہے: امریکہ اور دیگر حکومتوں نے حماس، کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر نامزد کیا ، جو بالوسطہ سی- ائے- آئی- آر کو قیام میں لے کر آیا اور یہ دونوں گروپ آپس میں ایک مضبوط تعلق رکھتے ہیں۔اس کے لیے درج ذیل مثالیں درپیش ہیں: 1994 ء میں سی- ائے- آئی- آر کے سربراہ نہاد عواد نے عوامی سطح پر حماس کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کیا ؛ اور ہولی لینڈ فاؤنڈیشن ( ایچ- ایل- ایف ) ، ایک حماس فرنٹ گروپ، سی- ائے- آئی- آر کو 5،000 $ دینے میں اہم کردار اداء کیا، اس کے بدلے میں ، سی- ائے- آئی- آر نے ایچ- ایل- ایف کے لیے فنڈز اکھٹا کرنے کے لیے 11\9 کے حملوں کا استحصال کیا؛ اور اسے گذشتہ اگست میں ، فلوریڈا میں سی- ائے- آئی- آر کی مالی معاونت سے کی جانے والی ریلی کے مظاہرین نے یہ دعوی کیا کہ " ہم حماس ہیں!"
ہولی لینڈ فاؤنڈیشن نے ایک حماس فرنٹ گروپ سی- ائے- آئی- آر کو قائم کرنے کی مدد کرنے کے لیے ابتدائی طور پر 5000 ڈالر کا عطیہ دیا۔ |
ایک قانونی مقدمے کا فیصلہ: 2004 ء میں سی- ائے- آئی- آر نامی گروپ کی طرف سے 5 بیانات کی بنیاد پر سی- ائے- آئی- آر کو ابتدائی لحاظ سے اینٹی۔ سی- ائے- آئی- آر کا مذمت نامے کے طور پر مقدمہ درج کیا گیا۔ لیکن دو سال بعد سی- ائے- آئی- آر کے مقدمے کا فیصلہ ایک تعصب کے ساتھ ہوا ( جس کا مطلب ہے کہ یہ کیس دوبارہ نہیں کھولا جائے گا )، ضمنی طور پر اینٹی - سی- ائے- آئی- آر کے دعوؤں کی صداقت کو تسلیم کرتے ہوئے، جو کہ درج ذیل ہیں۔
- " سی- ائے- آئی- آر ایک دہشت گردوں کی طرف سے حمایت کی جانے والی فرنٹ تنظیم ہے جس کو جزوی طور پر دہشت گردوں کی طرف فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں"۔
- " سی- ائے- آئی- آر ۔۔۔۔۔ کو دہشت گرد ادارئے، گروپ اور ممالک کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔"
- " سی- ائے- آئی- آر کا دہشت گرد گروپوں سے تعلق کا ثبوت ملا ہے، اور یہ اسلامی دہشت گردوں کی طرف سے قائم کی جانے والی تنظیم ہے اور"
- " سی- ائے- آئی- آر دہشت گردی اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والے گروپوں اور قوموں کی فعال طریقے سےحمایت کرتا ہے۔ "
دو سالوں کے لیے 2004 ء سے 2006 ء سی- ائے- آئی- آر کا مقدمہ ایک اینٹی - سی- ائے- آئی- آر کے طور پر، بالاآخرتعصب کے ساتھ حل ہو گیا ۔ |
درج ذیل افراد جن پر دہشت گردی کا الزام عائد کیا گیا: سی- ائے- آئی- آر کے کم از کم سات بورڈ کے اراکین یا سٹاف جنھیں گرفتار کیا گیا، امریکہ میں داخلے پر پابندی لگا دی گی، یا ان پر فرد جرم عائد کی گی یا مجرمانہ الزام لگایا گیا یا دہشت گردی کے الزامات لگا کر مجرم ثابت کیا گیا سراج وہاج، باسم خفاجی، رانٹیل ( اسماعیل ) ، روٹر، غسان علسہائی، ربیع خداد، منتہا النہوتی، اور نبیل سودوین۔
کیا قانون کے ساتھ مشکل ہے: فیڈرل پروسکیوٹر نے 2007 ء میں سی- ائے- آئی- آر کا نام ( دیگر دو اسلامی تنظیموں کے ساتھ ) حماس کی مالی طور پر معاونت کرنے کے لیے بغیر مجرمانہ کاروائی کے ایک مجرمانہ سازش میں شریک سازش یا/ مشترکہ جرات مندانہ مقابلہ کے طور پر لیا گیا ۔ 2008 ء میں ایف- بی- آئی نے سی- ائے- آئی- آر کے ساتھ اپنے تعلقات کو ختم کر دیا اس تشویش کے ساتھ کیونکہ وہ مسلسل دہشت گردوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
متحدہ عرب امارات کی فہرست سے نتیجہ اخذ کرتے ہوئے اس کو سی- ائے- آئی- آر " چونکا دینے والی اور عجیب و غریب فہرست قرار دیتی ہے تب محکمہ خارجہ کا احتجاج کرنے کا کام شروع ہو گیا اور حکمرانوں کے اثر کو زائل کر دیا گیا۔ کچھ بھی پریشان کن نہیں ہے، ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان جیف رژکی نے قابل ذکر طور پر یہ کہا کہ امریکی حکومت جو کہ ان تنظیموں کو دہشت گرد تنظیم نہیں سمجھتی ،"متحدہ عرب امارات کو اس فیصلے کے لیے مزید معلومات فراہم کرنے کو کہا ۔ متحدہ عرب امارات کے ممالک برائے امور خارجہ کے وزیر نے اس کا یہ جواب دیا کہ اگر تنظیمیں یہ ثابت کریں کہ ان کا " نقطہ نظر تبدیل ہو چکا ہے،" تو وہ اپیل کرنے کے اہل ہیں تب " ان کے نام کو فہرست سے خارج کر دیا جائے گا۔"
اوبامہ کی انتظامیہ کی طرف سے ڈالا جانے والا دباؤ متحدہ عرب امارات کی، فہرست کو تبدیل کر سکتا ہے ۔ تاہم اس کے باوجود ، اس سے پہنچنے والے دیر پا نقصان سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ پہلی دفعہ ایک اسلامی حکومت نے ضرر رساں سی- ائے- آئی- آر دہشت گردانہ معیار کو اجاگر کیا۔ ایک بد نامی کا باعث سمجھی جانے والا سی- ائے- آئی- آر اس سے کبھی نہیں نکل سکتی۔
مسٹر ڈینیل پاپئز میڈل ایسٹ کے صدر ہیں اور تمام حقوق محفوظ ہیں۔