جیسے ہی شمالی مغربی ہوائی اڈان جو کہ ڈہئری اوٹ کے ائیر پورٹ پر ہے اُس پر ایک حالیہ واقع پر اگر ہم غور کریں تو لندن کے ہیررو ائیرپورٹ پر 1986 ء کے پیش آنے والے واقعہ کی گفتگو ذہن میں آتی ہے یہ گفتگو ایل آل حفاظتی ایجنٹ کی این میری ڈرہن معرفی سے تمسخرانہ گفتگو ہے یہ 32 سالہ خاتون حال ہی میں سیلتوجن آئیرلینڈ سے لندن پہینچی تھی ۔ حب کہ وہ پارکلین میں ہلٹن ہوٹل میں کمرے کو ترتیب د نیے والے کے طور پر کام کر رہی تھی ۔ معرفی نزہر وہندوی سے ملی جو کہ فلسطین کا ایک دائیں بازو کا رہنما تھا اُس نے اُسےکچھ ہدایات دی یہ ہدایات دینے کے بعد کہ کیسے " چیزوں سے چھٹکارا پایا جاتا ہے " اس نے اچانک اپنے لہجے کو بدلا اور " پاک سر زمین میں فورا" شادی کے ہے اسرار کیا اُس نے اُن کے ساتھ علیحدہ سفر کے لیے بھی اسرار کیا۔
معرفی نے بعدازا ترجمان کو بتایا کہ وہ ایک سادہ نا تجربہ کار آرئیں قوم ایک کاتھولک ہے اُس نے بغیر سوالوں کے ہندوی کی اپنے لیے 17 اپریل کو اسرائیل کے ائیر پورٹ ال آل پر فائیٹ کو قبول کر لیا اُس نے ایک پہیوں والے سوٹ کیس کو بھی بغیر جانے ہوئے لے لیا۔ یہ ایک سُم ٹیکس کا تقریبا 2 کلوگرام گہرائی پر مشتمل بیگ تھا جس کا پلاسٹک وزنی تھا اور وہ متفق بھی ہو گئی کہ ائیر پورٹ پر اُسے حفاظتی عملے کی طرف سے سو لات کا مسئلہ ہے۔
مُعرفی کامیابی کے ساتھ ہیررو حفاظتی انسپکڑ کے پاس سے گزرر گی اور اپنے بیگ کے ساتھ گیٹ پر پہنچ گئی جہاں ایک ال آل ایجنٹ اُس کے ساتھ سوالات کیے جیسے کہ نیل لفنگ سٹون اور ڈیوڈ ہیفلے جو واشگنٹن میگزین کو تعمیر کرتے ہیں اُس کے پاس تھا ۔ ایجنٹ نے اُس سے سوال کرنے شروع کیے کہ کیا اُس نے اپنے بیگ خود تیار کیے ہیں اُس نے نفی میں جواب دیا۔
"آپ کے اسرائیل جانے کا کیا مقصد ہیں؟ ہندوالی کو ہدایت کی
مروفی نے جواب دیا " چھیٹوں کے لیے
"مس مروفی کیا آپ شادی شدہ ہیں ؟
" نہیں "
"اکیلے سفر کر رہی ہو ۔
" ہاں "
" کیا آپ کے اسرائیل میں رشتے دار ہیں ؟
" نہیں"
" کیا آپ اسریئیل میں کسی سے ملنے جارہی ہیں ؟
" نہیں "
کیا آپ کی چھیٹاں لمبے عرصے گزارنے کے لیے ہیں ؟
" نہیں "
" آپ اسرائیل میں کہاں پر تھرہں گی ؟
" دی ٹل آووہلٹن "
" آپ کے پاس کتنے پیسے ہیں؟
" 50 پونڈ " جب کہ ہلٹن اس وقت 70 پونڈ ایک رات کے لیے لے رہا ہے اُسنے پوچھا" آپ کریڈٹ کارڈ رکھتی ہیں ؟ " او ہاں " اُس نے جواب دیا اور
کارڈ کیش چیک کے لیے دیکھایا۔{I D} اپنا
اُس نے دیکھا اور نمائندے نے مزید معائنے کے لیے اسکا بیگ بھیج دیا ، وہاں پر بمبوں کا سامان دریافت ہوا۔
الال نے وہاں پر مغربی سکیورٹی کو کاروائی کے لیے بلدیا ،375 زندگیاں یقینا ختم ہوگی تھیں کچھ آسڑیا میں بم نے اپنی لائٹ جلالئ دوسرے لفظوں میں غیر تجربہ کار لوگوں کے بھروسے پر ان کی مدافت کے زریعے اصول اخلاق کی عام وجہ ہے اور اُنکی تصویر ، نمائندے مسافروں کو دیکھ رہے تھے ، نہ ہتھیاروں کو اور اسرائیل ملکی دہشت گردی مسافروں کی شناخت سے پہیچانے میں عربی خاص طور پر مضبوطی سے معائنہ کرتے ہیں "اسرائیلی سکیورٹی سے دکیھتی ہے ڈیوڈہیرس امریکہ کی یہودی کمیسٹی کا ممبر ہے وہ بیان کرتا ہے ۔
ظاہر صورت میں خود اعتمادی ،سیاسی صداقت اور قانونی قابلیت کے عوض واپسی ایسی پہنچ مغرب میں کسی بھی جگہ ممکن نہیں۔
مثال کے طور پر امریکہ ایک مہنیے کے بعد 11/9 ئرانسیورئیشں کا محکہ اُنکے سامنے ذاتی طور پر راہنمائٰ دینا شروع کر دیتا ہے کسی بھی نسل کے ممبر کے رجحان کی طرف مذہب کے مطابق یا قومی علاقائ گروپ کے مطابق جو غیر قانونی سرگرمیوں میں مبتلا ہے ، ( حجاب پہنیے ہے ہیں مزاقیہ طورپر ایک عورت کو نصحیت کرنے کی کوشش کی کہ وہ ائیرپورٹ پر سکیورٹی کے دوسری سکرین سے بچے)
یہ بدتر تسلیم کیا گیا پنکی مکی ماوس ایمبرسینگ قدم یوایس اے میں ٹرانسپورٹ سکیورٹی کے ایڈمٹسریشن نے ڈیروٹ میں بم پھٹنے کے بعد اوزاروں سے جلس کر دیا نہ ہی عملے کا اعلان نہ ہی فلائیٹ کے راستے کی تجویز ، یا شہروں پر اس کی حالت ،زمین اترنے کا نشان اور بے اخیتار تمام مسافروں کی نقل و مکانی آخری گھٹنے میں فلائیٹ کے درمیان مسافر نہیں کھڑے ہو سکتے ، نہ ہی اس رسائی کا کوئی وسیلہ ہے ، نہ ہی کوئی کمبل ، تکیہ نہ ہی ذاتی کوئی چیز میں سے وہ آپنے آپ کو لیپٹ سکے۔
کچھ عملہ مزید گیا اپنے ساتھ کون لائیٹں لے کر رات میں جب فلائیٹ اترنے والی تھی ،تمام الیکڑونکس ڈیوائیس بند ہوگیں آخری گھٹنہ کے دوران مسافر اپنے ہاتھوں کو ہلا کر نمودار ہوے اور مطالبہ کر رہے تھے کہ نہ ہی کھانے کی چیز ہے اور نہ ہی پینے کوچیزیں خراب ہو چکیی تھی ،پریس رپورٹ بھی اس کے ساتھ منسلک تھا مزمت گزاری کا ایک مطالبہ کوئی ایک چیز جو پڑھی جا سکے سانس لینا دشوار اور ہنسنا درناک۔
وضاحت کے ساتھ اس طنز کیا گیا آخر کار مسافروں کے لیے سکرین کو لگانے کا فیصلہ کیا گیا یہ علاقائی یا ملکی خواہش سے تعلق رکھتاتھا۔
اگرچہ ائیرپورٹ کی رونگی کے انتخاب کا ایک اشارہ خواہش کے لیے خود کش حملے کا ملتا ہے ۔
ٹی ایس اے والے سیکورٹی کو دھمکانے والوں کی تحقیقی میں مصروف تھے ،بم کے بہانے کا قدم تمام مسافروں کی برابر ترتیب کرنا ہے بلکہ اس پر غور کرنے سے کسی کو ناراض کرنے کا خطرہ ہوسکتاہے ایک مذہب پر سوالات کرنے کے لیے اس کے متبادل اسرائیلی پہنچ ہے جس کی نفیں ٹورونٹو سٹار نیوز پیریر میں ملتی ہے جیے ایک نظام زندگی کی حفاظت کرنا ہے ۔
اور آپ کا عضو آپ کو ناراض کیے بغیر مر جاتا ہے ۔
ہم کیا چاہتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ دھمکی یا حفاظت؟