ترکی میں گرفتاری اور فرداً جرم ملٹری میں ٹاپ پرہے پچھلے ہفتے ترکی زبردستی سے بلند مقام سے نیچے گرا ہے اتا ترک کے وقت 1923 میں جمہوری نظام میں بہت زیادہ مشکلات نظر آتی ہیں۔ یہ ہفتے آگے شاید یہ ظاہر کریں گے خواہ یہ مُلک اسلام کی جانب پھیلے یا روایتی لادینت سے باز رہے۔ الزم تراشی مسلمانوں کے لیے ایک بڑا الجھاؤ ہے۔ ہر جگہ
ترکی کی ملٹری دونوں ریاستوں کے اداروں پر توکل کرتی ہے اور اتا ترک کی میراث کی ضمانت دیتی ہے۔ خاص طور پر غیر کلیسیائی عبادت کو کہ ان کا بانی اس سے علیحدہ نہیں ہے لیکن حقیقت میں ترکی کے مرکزی افسروں کی زندگی: جرنلسٹ مہمت علی برانڈ کی دستاویزات میں چھوٹے افراد مشکل ایک گھنٹہ بغیر سنُے اتاترک کا نام پکارتے ہیں۔
1980 کے چار واقعات پر اور 1997 ملٹری سیاسی انداز کو دوبارہ قائم کرنے کو اور اسکو ختم ہو جانے سے بچانے کے لیے روکے رہی۔ ان واقعات کے آخر میں اس نے اسلامی حکومت کو نیسٹمن اربکان کو طاقت کے بغیر مجبور کیا چاسئنڈن کے تجربات سے کچھ اربکان کا سٹاف نے اپنے آپ کو دوبارہ منظم کیا زیادہ محتاط انصاف اور مضبوط پارٹی کو منظم کیا (AKP)۔ ترکی میں 2002 کے الیکشن کا فیصلہ ہوا انکی بدنامی پروان چڑھی مرکزی پارٹیوں کے ساتھ انہیں 34 فیصد خاص ووٹوں کی بہتات ملی۔ تب پارلیمنٹ کے اصول تبدیل ہو گئے اب اسمبلی کی سیٹوں کے لیے بڑی تعداد میں 66 فیصد ووٹوں کی کثرت چاہیے۔ اکیلی پارٹی کے لیے یہ ایک غیر معمولی صورت حال تھی۔ نہ صرف AKP نے ان فائدوں کو مہارت کے ساتھ لیا اور اسکے مواقع اسلامی حکومت کی بنیاد ہے لیکن کوئی دوسری پارٹی یا لیڈر اسکو ظاہر طور پر چلینج نہیں کرتے ، نتیجے کے طور پر AKP اسکو بڑھاتی ہے ۔ 2007 کے الیکشن میں ووٹ کا حصہ 47 فیصد 66 فیصد پر پارلیمنٹ کی سیٹوں کے ساتھ گونجا: دوبارہ AKP کی الیکشن کی کامیابی میں اس نے اسکو گرا دیا، اور شروع میں اس نے اسکو چوکس کر دیا اور جلدی ہی ملک کا خواب ترکی کی اسلامی جمہوری نظام کی طرف مڑ گیا۔ اس جگہ کی پارٹی صوبائی طور پر اسکی طرف دار تھی اور عدالتی طور پر اس کا ضبط کنٹرول تعلیم پر، کاروبار پر، میڈیا پر اور دوسرے رہنمائی کرنے والے ادارے کی طرف بڑھ گیا۔ یہ لادینیت کے مذہب پر چیلنج کرتے ہیں، ترکی کے لوگ انہیں کیا کہتے ہیں " گری ریاست" خفیہ ایجنسیوں کے غیر منظم ادارے سیکورٹی سروس اور عدالتی وغیرہ ہی ملک کی ہدایت کا آخری فیصلہ کرتی ہے۔ AKP کے کنٹرول کو یاد رکھیں۔
بہت سارے عناصر (AKP) کی ملٹری کا سامنا کرنے کے لیے متحرک ہیں، یورپی یونین ملٹری پر عوام کے کنٹرول کے لیے بڑھوتری کی طلب کرتی ہے کہ 2008 میں عدالت کے مقدمہ میں (AKP) ختم ہونے کو تھی۔ اور اسلام کو بڑھانے کا دعویٰ کر رہی تھی۔ فتح اللہ گیلون موومنٹ جس میں (AKP) کی اکثریت ختم ہو گئی اس وقت میں (2007 میں 47 فیصد اب 29 فیصد) اس وقت اس کے مقابلے میں اس نقطے کے لیے آخر میں اگلے الیکشن میں ایک اور پارٹی (AKP) کو شامل کرنے کی ضرورت ہوئی۔
(AKP) نے 2007 میں سازشی تھیوری کی ایک تفصیل بیان کی ڈیوڈ ارجنیکیون نے تقریباً 200 (AKP) کے طنز نگاروں کو گرفتار کیا جس میں ملٹر ی آفیسر بھی شامل تھے۔ ان الزامات کے تحت منصوبے کی اونچ نیچ گورنمنٹ نامزد کی۔ اس لیے (AKP) نے جنوری میں ایک جتھے کو اکٹھا کیا اور 22 جنوری کو اس نے ایک اور سازشی تھیوری قائم کی یہ بائیولوز کی پہلی اصطلاح تھی یہ انتہائی ملٹری کے خلاف تھی۔
ملٹری نے ہر غیر قانونی اور چیف جنرل سٹاف الکر باس بگ نے خبردار کیا کہ ہمارا تحمل محدود ہے حکومت نے یہ فروری تک جاری رکھا۔ 22 گرفتار اور 67 طاقتور ریٹائرڈ ملٹری افسروں کو دوبارہ شامل کیا ایئر فورس اور نیوی میں اور 35 افسروں کو اسکا اشارہ بنایا پس(AKP) کو ملٹری کو چھوڑنے کی سزا ملی لیڈر شپ بنیادی طور پر غیر دلکش آپشن پر ہے۔
1۔ لگاتار (AKP) کو تسلیم کرنا اور اُمید رکھنا کہ 2011 کے الیکشن تمام ہو جائینگے اور اس انداز کو الٹا کر دیں گے۔
2۔ مراحل پوری طرح ڈیٹیٹ ہے خطرناک ووٹ دینے بلیکش اور اسلامی الیکشن کی طاقت کو بڑھائیں گے۔
خواہ اس جھنڈ پر اور جنیکیوں / بالوز شکایت کو ملٹری سے اتاترک تک منتقل کرنے میں کامیاب ہونگے کیلنسٹ کا ادارہ یا (AKP) عیاری ہو اور انکی پہنچ پر لادینیت کانٹا ہو گا ان کی آواز کو پہچاننے کے لیے آخر کار یہ موضوع تسلیم کیا گیا ترکی کے شرعی حکم کے مطابق خواہ مُلک لادینیت کی طرف مڑ جائے۔
ترکیوں نے اسلامی اہمیت کو تجویز دیا کہ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہر جگہ کے مسلمانوں کا انجام یہی ہے ۔ (AKP) نے ملٹری پر کنٹرول حاصل کیا مطلب اسلامی کنٹرول لادینیت کا ادارہ اُمہ بہت طاقتور تھا ۔ اس نے یہ ثابت کیا کہ ہر لمحہ ان کے لیے نا پائیدار ہے لیکن اگر ملٹری قائم رہے اسکی آزادی ہے اتاترک کا خیال ہے وہ ترکی میں زندہ رہے اور مسلمانوں کی پیش کش یہ ہے کہ دنیا کے متبادل اسلام کو رائج کرے۔