مشرقی وسطیٰ میں موجود زندگی میں کیوں اتنا فرق ہے ہر چیز رہنے کی قابلیت پر کھڑی ہے ملڑی کی طاقت کو سیاسی ترقی ملی۔ فلپ کارل سالزمان کی فاضل نئی کتاب، مکگل یونیورسٹی کے پروفیسر اسکے ساتھ اسنے دھوکے سے اس عنوان کو مشرق اور وسطیٰ کی کشمکش پر رکھا پیشکش اور مشرق وسطیٰ کے مسائل کی وضاحت علاقائی طور پر کی۔
ایک مرکوز بالیشر سالزمان حکمرانی کے دو حصہ داروں کا خاکہ بناتا ہے کہ انہوں نے تاریخی طور پر مشرق وسطیٰ پر قبضہ کیا اور اسکی مرکزیت پر خوفناک اختیارات اور ظلم کیے، سابق پارٹیز وہ دلائل دیتا ہے کہ یہ علاقہ امتیازی ہے اور سمجھنے کی چابی ہے۔ قبیلہ بذات خود حکمران ہے کیا سالزمان اسکو متوازن اپوزیش اقرار دیا ہے مکینیکزم جو مشرق وسطیٰ کے صحرا میں رہتے ہیں۔ پہاڑ اور گھاس کی حفاظت ایران کی زندگی عضو اپنی خاندان کو بڑھانے کے بھروسے پر ہوتی ہے۔ اس نظام کو بہتر کرنا نازک اور نہایت ہی مشکل ہے۔
1۔ ہر آدمی اپنے باپ کے رشتے میں شمار ہوتا ہے ( باشندے کہلاتے ہیں) حفاظت کے لیے۔
2۔ ایک ہی قد کے باشندے ایک دوسرے کے سامنے ہوں تو ایک جیسے ہی نظر آتے ہیں۔ اگر چہ نیو کلیئر خاندان کے چہرے دوسرے نیو کلیئر خاندان کے چہروں سے مختلف ہوتے ہیں۔ ایک قبیلے کے چہرے اور ایسے ہی دوسرے کے اس قبیلے کے حصے کے طور پر ہے اس لیے یہ جاننا خوب ہے مشرق وسطیٰ کے حساب کی کہاوت کا یہ مقابلہ ہے " میں اپنے بھائی کے خلاف ہوں، میں اور میرا بھائی میرے کزن کے خلاف ہے میں اور میرا بھائی اور میرا کزن دنیا کے خلاف ہے"۔
مثبت بات یہ ہے انسدادی ریاست سے کہ آزادی کی حرمت کے لیے یہ اجازت استحکام دہ دکھ ہے۔ منفی طور پر یہ اشارہ جدوجہد کو ختم کرنے کی طرف ہے۔ ہر گروپ مختلف قسم کی تلواریں اور دشمن اور دشمنی اکثر انکی نسلوں تک جاری رہتی ہے۔
قبیلے کا سردار مشرق وسطیٰ کی تاریخ کو چلاتا ہے عظیم تاریخ نگار ابن خلدون نے مجھ سے پہلے ان ممالک کا مشاہد ہ کیا،جب حکومت بڑے قبیلے کی سازش سے ہچکچاتی ہے کہ وہ ان کی بنجر اور برباد زمینوں کو چھوڑ دے۔ اور شہر پر اختیار کو اور زخیزز زمینوں کو بھی چھوڑ دے۔ ریاست پر قبضہ قبیلوں کے کارنامے کو انکی بے باک طاقت کو انکی ذاتی دلچسپی میں منتقل ہوتا ہے۔ انکی ظالم اور نئے سرے پیدا ہوئی آبادی میں وہ ان چیزوں کو ان میں منتقل نہ کریں تو یہ چکر ایسے ہی چلتا رہتا ہے۔
سالزمان کا دورہ ابن خلدون کے بیانات نیا کرتا ہے۔ اور یہ بیان کیسا ہے کہ دونوں پارٹنر اپنی ذاتی حکمرانی میں حصہ داری کیسے کرتے ہیں اور انکی جابرانہ مرکزیت ان کی زندگیوں کی وضاحت مشرق وسطیٰ میں جاری رکھتی ہے۔ اس وضاحت کو استعمال کرنے سے اس علاقے کی خصوصیات کا رنگ ایسے ہے جیسے خود مختاری سیاسی معجزات اور مشیعت کا جماؤ اس طرح سے یہ شمار کرتا ہے کہ جنگ کی ہلاکت اسرائیل کے خلاف اور زیادہ اسلام کو خونی بارڈر دور دراز تک غیر مسلمانوں سے دشمنی کے لیے پھیلا ہوا ہے۔
- میرنگ کی بیٹیوں کی کزنز کے ساتھ شادی انکی ازدواجی زندگی خاندان مفاد کے لیے ایک راستہ ہے۔
- ازدواجی زندگی کی تربیت بہت ساری عورتوں کی زرخیزی کے لیے فائدہ ہے۔
- دوسرے خاندانوں کی عورتوں کا امتحان لیتے ہیں اور انکو غیر اخلاقی طور پر پکڑتے اور انکے مرد انکے حلقے کو مار کر انکی عورتوں پر قابض ہو جاتے ہیں۔
آخری تنکے کی تجویز یہ ہے کہ اپوزیشن کا متوازی بڑی حد تک مشرق وسطیٰ کے قتل کے رواج کو جاننے کے لیے شمار کیا جاتا ہے۔ کسی سبب سے بھائیوں کا، بہنوں کا، کزنز کا قتل، باپ کا قتل ، بہنوں کا قتل، بیٹوں اور ماؤں کا قتل کو شمار کیا جاتا ہے۔ بامعنی طور پر بے شعور خواتین کی خاندان کے ساتھ رابطہ خاص طور پر قتل میں رہنمائی انکی یہ تحمل مزاجی ہے جب دوسرے خاندان کو وہ جانتے ہیں۔
اپوزیشن کا متوازن زیادہ وسیع ہے اسکا مطلب یہ ہے کہ مشرق وسطیٰ کے اختیار کی جس کے ذریعے سے انکے کاموں کو ماپا جائے۔ کسی سبب سے اس قبیلے کے باشندوں کے خاص بلاناغہ دکھوں کے خلاف قانون کی کمی ہے بجائے اسکے خاندانی تقاضے کی خاصیت کے مطابق سب سے قریبی رشتہ دار کی مدد کی جائے۔ ایک وہ جو باپ کے خلاف ہے اور بے ادب ہے اور ہو سکتا ہے کہ وہ غلطی پر ہو اسکی مدد کی جائے۔ قبیلے کے لوگوں کو اور انکے کاموں کو نہ شہری آبادی کے علاقوں کو ترقی دی جائے۔ زیادہ مشرقی وسطیٰ کے لوگ بمقابلہ ذہنیت اور کائناتی قسمت کے مقابلہ میں قائم رہتے ہیں یہ قانون ان کی بناوٹ کے لیے ہے۔ اس پھندے کے ذریعے قدیمی پارٹنر سالزمان لکھتے ہین مشرق وسطیٰ کا معاشرہ غریبی میں گزر رہا ہے ۔ کچھ معاشرتی ثقافت اور سیاسی سبب جیسے یہ علاقے اپنے آپ طرز جدید پر لانے کے لیے ناکام ہیں اس کے پس منظر میں مزید قائم مزاجی ہے۔
یہ بڑا آگے ہو سکتا ہے اس پرانے نظام کے استحکام دکھوں کو توڑنے کے لیے یہ ممکن ہے نہ کہ اس کے متبادل روایتی گروہوں کو رکھ کر نئے گروہ کی تشکیل دی جائے۔ لیکن اس گروہ متبادل جگہ انفرادیت سے ہونی چاہیے۔ انفرادیت مشرق وسطیٰ کے درمیان بہتری لائے گی۔ تاہم جب صرف " کیا وہ انکی اہمیت کے حاصل ہیں تب وہ انکے خلاف ہو جائینگے۔
بنیادی تبدیلی اس عشرے کو یا ملکوں پو را کرے گی۔ لیکن سالزمان نے اس کا گہرا تجزیہ کیا ایہ اسکو سمجھنا ممکن ہے اس علاقے کی انوکھی مشکلات کو اور اس کے حل کو۔