اپریل میں ہونے والے قیونپیک سرؤئے یہ ظاہر کرتا ہے کہ کرس کرسٹی سب سے زیادہ مقبول ممکنہ ریپبلیکن نائب صدارتی امیدوار ہیں، اس بجٹ میں کمی اور سرکاری ملازمتوں کی یونین کے ساتھ کھڑئے رہنے کا شکریہ ۔ لیکن نیو جرسی کے گورنر کے ساتھ ایک مسئلہ ہے ، اس کی اعلی حکومت کے ممکنہ حصول کے راستے میں، خاص طور پر اسلام مسئلہ ہے ۔ ہمیں یہ رپورٹ پیش کرتے ہوئے افسوس ہے کہ، وقت کے ساتھ دوبارہ، انھوں نے امریکی سلامتی اور تہذیب کا تحفظ کرنے والوں کے خلاف اسلام پسند قوتوں کا ساتھ دیا۔
2010ء میں قرآن پاک کے اوراق کو نذر آتش کرنے کے بعد ڈیرک فینٹن کو پولیس کی طرف سے ہٹا دیا گیا۔ |
2008 : نیو جرسی کے لیے ایک امریکی اٹارنی کے طور پر کام کرتے ہوئے کرسٹی نے پبلیک کاؤنٹی کے اسلامی سنٹرکےامام ،محمد قطنانی کو گلے لگایا اور چوما ،اور"عظیم خیر سگالی کا ایک آدمی" ہونے کے ناطے اس کی تعریف کی۔ یہ اس نے تب کیا ، جب قطنانی نے یہودیوں کے خلاف اور حماس کو رقم فراہم کرنے کی حمایت میں عوامی طور پر گلہ درازی کی، ایک امریکی حکومت – دہشت گرد تنظیم کو نامزد کرتی ہے، اور اس کی جلاوطنی کی سماعت کے موقعے پر حماس میں رکنیت حاصل کرنے کی وجہ سے اسرائیلی سزا سے بچنے کے لیے ۔ اس کے علاوہ ، کرسٹی نے قطنانی کے کردار کی گواہی کی تصدیق کرنے کے لیے ، اسسٹنٹ امریکی چارلس میکینی، جیسے اعلی معاون کو نامزد کیا ۔
2010 ء: 11\9 کی یادگار تقریب میں ڈیرک فینٹن کی طرف سے قرآن کے تین صفحات کو نذر آتش کرنے کے بعد ، اس کے ملازم، نیو جرسی کی ٹرانزٹ، کو کرسٹی کی طرف سے اس کو برطرف کرنے کی منظوری مل گی۔ کرسٹی نے زوردار آواز سے فینٹن کی برطرفی کی تو ثیق کی، حتی کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ فینٹن کی آزادی ، اظہار رائے کے آئنیی حق کے بدلے، اس بات کا اعلان کرتے ہوئے اسلام کی حفاظت کی گئی،کہ " مجھے اسے نوکری سے نکال دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔" امریکی سول لبرٹریز یونین نے فینٹن کو اس کی نوکری بحال کروانے میں کامیابی سے بھرپور ساتھ دیا۔
2011 ء: کرسٹی نے نیو جرسی ریاست کی عدالت اعلی میں ایک اسلام پسند ، سہیل محمد کو مقرر کر دیا ۔ محمد کے ریکارڈ میں امریکی مسلم یونین میں ایک جنرل کونسل کے طور پر خدمات سرانجام دینا شامل ہے ( جو یہ کہتے ہیں کہ ایک صیہونی کمانڈو نے 11\9کے دہشت گردانہ حملےکو منظم کیا")،مسلمان قیدیوں کے لیے ایک ترجمان کا کردار اداء کرنا جو کہ رمضان کے دوران جیل میں جانے والوں کے لیے بھوک ہڑتال پر چلے گے، فلسطینی اسلامی جہاد آپریٹو سمیع الایرن کا دفاع کرتے ہیں ( جس پر فرد جرم عائد ہے، محمد کہتا ہے، کہ یہ " کچھ نہیں تھا لیکن ایک ڈائن – شکار") ، اور قطنانی کی قانونی دفاع میں مدد کر رہا ہے۔ محمد اسلام پسندوں کے لیے ایک وکیل نہیں ہے لیکن ان میں سے ایک ہے ۔
گورنر کرسٹی امریکی مسلمان یونین میں سہیل محمد سے بات کرتے ہوئے۔ |
جب نیو جرسی سینٹ عدلیہ کے اراکین نے محمد سے اس سے اسلام کے قدیمی قانون کوڈ ، شریعہ کے بارئے میں، اس کے جوش و خروش کے متعلق مناسب طریقے سے سخت سوالات پوچھے ، کرسٹی نے قانون سازوں کا مذاق اڑایا " شریعی قانون کا اس کے ساتھ [ محمد کی تعیناتی کے ساتھ ] بالکل کوئی تعلق نہیں ہے۔ یہ پاگل ہیں۔ یہ پاگل ہیں۔ ۔۔۔۔۔ بس ، یہ شرعی قانون کا کاروبار گمراہ کن ہے۔ اور میں ان پاگلوں کے ساتھ معاملات کرتے کرتے تھک گیا ہوں۔ میرا مطلب ہے، تم جانتے ہو ، کہ اس شحص پر صرف اور صرف اس کے مذہبی پس منظرکی وجہ سے اس طرح کی باتوں کا الزام عائد کرنا غیر ضروری ہے۔ اس دھماکہ خیز بات پر خوشی منائی گی ، امریکی اسلامی تعلقات کی کونسل ( سی-ائے-آئی-آر) نے کرسٹی کا شکریہ اداء کیا اور اس کی تعریف کی۔
2012 ء : انکشافات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے نیو جرسی کے نیوراک اور نیوبرنروک کے علاقوں میں اسلام پسندوں کی نگرانی کا انتظام کیا جس کی وجہ سے کرسٹی کی طرف سے تشکر کے الفاظ میں حوصلہ افزائی نہیں کی گی بلکہ ان کی طرف سے غم و غصے کا اظہار کیا گیا، جبکہ این- وائے- پی- ڈی کے کمشنر ریمانڈ کیلی کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ " سب کچھ جانتے ، سب کچھ دیکھتے ہوئے "، جنھوں نے اس کاروائی کو خودپسند اور پاگل قرار دیا ۔
مختصر یہ کہ ، کرسٹی نے ایک دہشت گرد تنظیم کے رکن کو گلے لگایا، مشترکہ اظہار رائے کی آزادی کے حق کے لیے ، اسلامائزیشن کے متعلق تشویش کو نطرانداز کر دیا، اور انسداد دہشت گردی کا قانون نافذ کرنے والوں کی کوششوں کی مخالفت کی۔ جب کبھی اسلام کے بارئے میں بات چیت کرنے کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے ، کرسٹی اسلام پسندوں ، کی حمایت میں ڈی-ایچ-ایس سٹیٹ سئنیٹر، این- وائے- پی- ڈی یہاں تک کہ ائے- سی- ایل- یو جیسے لوگوں کی مخالفت کرتا ہے جو کہ حلال
اسلام پسندوں کے بارئے میں فکر مند ہیں جو کہ امریکی زندگی کے تانے بانے کو کمزور کر رہے ہیں۔
"امریکہ کو محفوظ کرؤ" نیو جرسی جرنل میں 19 مارچ کو ایک پورئے صفحے پر اشتہار شائع کیا گیا ، نیو یارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں گورنر کرسٹی کی مداخلت کرنے پر احتجاج کیا گیا۔ ( تصویر کو بڑا کر کے دیکھنے کے لیے یہاں کلک کریں ) |
دو عوامل اس طریقہ کار پر خصوصی تجسس پیدا کرتے ہیں: سب سے پہلے یہ کہ ڈیموکریٹس کے درمیان اسلام ازم کی پالیسیوں پر نرم رویہ ایک عام بات ہے جبکہ ری پبلیکنز کے درمیان ایسا شاذونادر ہوتا ہے ( گروور نورقیسٹ اس سے اہم استشناء رکھتے ہیں)۔
دوسرا یہ کہ ، کرسٹی ایک نمائشی اسرائیل – نواز مؤقف رکھتا ہے جیسے کہ اس کی حالیہ تصاویر اور اس کا جرسی سے لے کر یروشلم تک کے ٹرپ سے ظاہر ہوتا ہے۔ یہ اسے غیر معمولی بنا دیتا ہے۔ اسرائیل نواز آراء خصوصی طور پر شریعت سے متعلق کو بہت زیادہ شہرت ملتی ہے ۔ کس طرح کوئی کرسٹی کے تضادات کی مصالحت کر سکتا ہے؟
یہ بھی ہو سکتا ہےکہ ، دوسروں کی نسبت مالیاتی مقابلے میں، وہ قدامت پسند نہیں بلکہ اعتدال پسند ہیں۔ یہ انا بھی ہو سکتی ہے : گورنر ہم سب کی نسبت زیادہ ذہین ہو سکتے ہیں۔ یا جیسے کہ بہت سے تجزیہ نگار یہ تجویز پیش کرتے ہیں ، کہ یہ ایک روکھا سا ڈبل دلال ہو سکتا ہے۔ مسلمان بھی وہ حاصل کر سکتے ہیں جو وہ سب سے زیادہ چاہتے ہیں اور صیہونی بھی جو وہ سب سے زیادہ چاہتے ہیں۔ ہر پارٹی اس بات کو نظرانداز کر رہی ہے کہ کرسٹی دوسروں کے لیے کیا کرتا ہے۔ زیادہ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ کونیکٹیکٹ کے سئنیر جوزف لائیبرمین اس دوہری پالیسی کے راستے کا تعاقب کرتے ہیں ( جو کہ اسلام پسندوں کے لیے نرم ، اسرائیل پر کٹر ہیں ) اور 2000 ء میں ڈیموکریٹ ' وی-پی امیدوار بن گے۔
جو بھی وجوہات ہیں ، ہم یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ کرس کرسٹی میں اخلاقی معیار، سنجیدگی، اور سالمیت کی کمی ہے جس کی امریکہ کے نائب – صدر کے طور پر خدمات سر انجام دینے کی ضرورت ہے۔
مسٹر ڈینیل پاپئز میڈل ایسٹ کے صدر ہیں اور تمام حقوق محفوظ ہیں۔